لورالائی ۔13.اگست ۔کمشنر لورالائی ڈویژن بالاچ عزیز نے یونیورسٹی آف لورالائی کا دورہ کیا
کمشنر لورالائی ڈویژن بالاچ عزیز نے یونیورسٹی آف لورالائی کا دورہ کیا۔ڈپٹی کمشنر لورالائی سجاد اسلم بھی ان کے ہمراہ تھے۔وائس چانسلر احسان اللہ کاکڑ اور دیگر اساتذہ نے ان کا استقبال کیا ۔ٹریژرر فتح خان کاسی، کنٹرولر پروفیسر نجیب اللہ ، ڈاکٹر حسین ،ڈپٹی رجسٹرار شہر یار خان،ٹرانسپورٹ انچارج پروفیسر،محمد قدوس ،نقیب اللہ پروٹوکول آ فیسر کومیل علی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ وائس چانسلر پروفیسر احسان اللہ کاکڑ نے کمشنر کو بتایا کہ لورالائی یونیورسٹی میں 100 سے زیادہ فیکلٹی ممبران ہیں اس میں 15پی،ایچ،ڈی ہیں 1200 سے زائد سٹوڈنٹس ہیں جن میں حیدرآباد ،گلگت اور جنوبی پنجاب کے طلباء بھی شامل ہیں ،بہت جلد ایل ایل بی کی کلاسیں بھی شروع کی جائے گی یونیورسٹی 500 ایکڑ زمین پر محیط ہے ہاسٹل،لائبریری اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت موجود ہیں اور ایک شاندار عمارت سمیت یونیورسٹی میں کسی بھی سہولت کی کمی نہیں ہے تاہم مائن روڈ تک سید ھا راستہ نکالنے کی ضرورت ہے ۔کمشنر لورالائی ڈویژن نے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت تعلیم و صحت کے شعبوں پرخصوصی توجہ دے رہی اور اس ضمن میں کروڑوں روپے خرچ کررہی ہیں لورالائی یونیورسٹی پورے علاقے پر احسان ہے یہاں اعلیٰ تعلیم کے حصول میں آ سانی ہیں اور گھر کی دہلیز پر اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دستیاب ہیں،یونیورسٹی کو مائن روڈ سے ڈائریکٹ منسلک کرنے کے لئے زمین فراہم کریں گے ۔ وائس چانسلر احسان اللہ کاکڑ نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی میں چار بسیں پہلے سے موجود ہیں تین حال ہی میں خریدے گئے ہیں اور تین مزید خریدیں گے نئے بسوں کی لاگت تقریباً ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد ہے اور اسے اپنے ہی بجٹ سے پرچیز کی ہیں بسیں دن میں دو بار مختلف روٹس پر چلتے ہیں شہر کے علاوہ، ڈی جی خان روڈ دوسڑکہ، برنیمہ تک طلباء وطالبات کو پہنچا تے ہیں اور ابھی اسے ضلع زیارت کے تحصیل سنجاوی تک بھی وسعت دیں گے اب تمام بسوں میں ٹریکر سسٹم نصب کریں گے ۔کمشنر نے یونیورسٹی انتظامیہ کو اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ۔