اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد قاسم کاکڑ، اسسٹنٹ کمشنر ظہور احمد بلوچ ، ڈویژنل فارسٹ آفیسر آ فراسیاب خان ، ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جمال الدین اتمانخیل، انجمن تاجران کے جنرل سیکرٹری عثمان جلالزئی، سیٹیزن ایکشن کمیٹی کے سربراہ اخلاص حمزازئی، بی آر ایس پی کی فرزانہ سیال، پریس کلب کے فنانس سیکرٹری ولی خان کاکڑ کے علاوہ دیگر محکموں کے نمائندوں نےشرکت کی
ڈاکٹر عتیق الرحمن شاہوانی نے شجر کاری کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ درخت برکت کی علامت اور ایک قومی دولت ہے۔درختوں اور پودوں کے کئی فوائد ہیں۔انکی نشوونما اور دیکھ بھال انسان کی فطرت سے وابستگی ظاہر کرتاہے اور یہ ماحول کو صحت بنانے کے ساتھ ساتھ یہ بارشوں کا ذریعہ بھی ہیں۔ انہوں نے مذید کہا کہ گذشتہ سال کی مہم کے دوران شہر کے مختلف شاہراہوں پر ہزاروں کی تعداد میں درخت لگائے گئے تھے جس سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا، ڈپٹی کمشنر لورالائی نے محکمہ زراعت اور جنگلات کے آفسران کو ہدایات جاری کیں
کہ وہ جنگی بنیادوں پر کام کرتے ہوئے ٹین بلین ٹری سونامی پروجیکٹ اور موسم بہار شجرکاری کو کامیاب بنانے میں چڑھ کر حصہ لیں۔ کیونکہ درخت جتنے زیادہ ہونگے آس پاس کی آب و ہوا اور ماحول اتنا ہی صاف اور شفاف ہوگا، کیونکہ قدرت نے درختوں میں جو اوصاف رکھے ہیں انکی بدولت یہ فضائی آلودگی کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ آج درختوں کی اہمیت کے پیش نظر دنیا بھر میں درخت اور پودے لگانے کی مہمات چلائی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام اور محکمہ جنگلات کے حکام کو اس مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا اور زیادہ سے زیادہ درخت لگا کر اور ان مکمل حفاظت ایک باشعور شہری اور معاشرے کا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کی ہدایات کے مطابق شہر کے مختلف شاہراہوں ، سڑک کنارے اور سرکاری دفاتر اور تعلیمی اداروں میں اس پروجیکٹ کے تحت شجر کاری کرنی ہے اور ان درختوں کی دیکھ بھال کو بھی یقینی بنانا ہے۔ کیونکہ کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے جنگلات کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔اس لیے ہمیں
اپنے مستقبل کی خاطر شجرکاری مہم کو ہرممکن طریقے سے کامیاب بنانا ہوگا۔صوبائی حکومت اس حوالے سے تیزی سے کام کر رہی ہے تاکہ ملک اور صوبہ کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک کیا جا سکے۔ کیونکہ درختوں کا ہونا نئی نسل کی بقاء بھی ہے۔معاشرے کے تمام مکتبہ فکر اور کمیونٹی کو چائیے کہ اپنے گھروں میدانوں دفاتر میں درخت اور پودے لگا کر اس اہم قومی فریضہ کی ادائیگی میں اپنا مثبت کردار ادا کریں تاکہ پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک کیا جا سکے اور اپنی آنے والی نسلوں کو محفوظ رکھا سکیں۔